بابا فریدالدین گنج شکرؒ کی شاعری صوفیانہ ادب کا قیمتی خزانہ ہے۔ ان کی شاعری روحانی تعلیمات، محبت، اور اخلاقیات پر مشتمل ہے۔ بابا فریدؒ کی شاعری کو "فارسی" اور "پنجابی" دونوں زبانوں میں لکھا گیا ہے، لیکن ان کی پنجابی شاعری زیادہ مشہور ہے اور گورو گرنتھ صاحب میں بھی شامل ہے۔ یہاں بابا فریدؒ کی شاعری کے چند اشعار اردو ترجمے کے ساتھ پیش کیے گئے ہیں:
پنجابی شعر:
فریدا برے دا بھلا کر، غصہ من نہ ہندائے
دیہی روگ نہ لگئی، پلے سبھ کج پائے
اردو ترجمہ:
فرید، برائی کرنے والے کے ساتھ بھلائی کرو، غصہ نہ کرو۔
یہ عمل نہ صرف تمہیں بیماریوں سے بچائے گا بلکہ خوشیاں بھی لے کر آئے گا۔
پنجابی شعر:
فریدا کھالک کھلن وچ ہے، کھلن وچ ہے کھالک
مندا کس نوں آکھیے، جت سب کچھ وسدا مالک
اردو ترجمہ:
فرید، خالق اپنی مخلوق میں ہے اور مخلوق خالق میں۔
کسی کو برا کیوں کہیں، جب سب میں وہی مالک بستا ہے۔
پنجابی شعر:
فریدا روٹی میری کاٹھ دی، لاون میری بھکھ
جنہاں کھادی چوپڑی، گھنے سہن گے دکھ
اردو ترجمہ:
فرید، میری روٹی سوکھی ہے، لیکن میری بھوک مٹا دیتی ہے۔
جنہوں نے مکھن لگی روٹیاں کھائیں، وہ زیادہ دکھ اٹھائیں گے۔
بابا فریدؒ کی شاعری ہمیں صبر، قناعت، اور انسان دوستی کا درس دیتی ہے۔ ان کی شاعری روحانیت کی گہرائیوں میں لے جانے کے ساتھ ساتھ انسانی زندگی کی مشکلات اور اخلاقی اقدار کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔ اگر آپ مزید اشعار پڑھنا چاہتے ہیں، تو بتائیں۔
This is True
ReplyDelete