بابا فرید الدین گنج شکرؒ (1173–1266) برصغیر پاک و ہند کے مشہور صوفی بزرگ اور سلسلہ چشتیہ کے عظیم روحانی پیشوا تھے۔ آپ کا پورا نام فرید الدین مسعودؒ تھا، اور "گنج شکر" کا لقب آپ کو آپ کی پاکیزگی اور روحانی عظمت کے باعث دیا گیا۔
زندگی:
بابا فریدؒ 1173ء میں ملتان کے قریب کُھوتوال نامی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد شیخ جمال الدین سلیمان ایک عالم دین تھے، اور والدہ قریشہ بی بی نے آپ کی دینی تربیت میں اہم کردار ادا کیا۔ بچپن سے ہی آپ نے قرآنِ مجید حفظ کیا اور پھر علومِ دینیہ حاصل کرنے کے لیے مختلف علماء سے استفادہ کیا۔
روحانی تربیت:
بابا فریدؒ نے خواجہ قطب الدین بختیار کاکیؒ کے ہاتھ پر بیعت کی اور روحانی علوم کی تربیت حاصل کی۔ آپ نے سخت ریاضت اور عبادت کے ذریعے روحانی منازل طے کیں اور اپنے مرشد کے انتقال کے بعد سلسلہ چشتیہ کی قیادت سنبھالی۔
تعلیمات:
بابا فریدؒ کی تعلیمات محبت، امن، بھائی چارے، اور اللہ کی یاد پر مبنی تھیں۔ آپ نے ہمیشہ عاجزی، درگزر، اور انسانیت کی خدمت کو ترجیح دی۔ آپ کے اقوال کو "فریدی کلام" کے طور پر یاد کیا جاتا ہے، جن میں صوفیانہ حکمت اور اخلاقیات کے گہرے سبق موجود ہیں۔
مقامِ آخری آرام:
آپ کا مزار پاک پنجاب، پاکستان کے شہر پاکپتن میں واقع ہے، جو ایک عظیم روحانی مرکز ہے۔ ہر سال لاکھوں زائرین یہاں آکر آپ کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
اثرات:
بابا فریدؒ نے برصغیر میں اسلام کے پیغام کو محبت اور حکمت کے ذریعے عام کیا۔ آپ کی شخصیت نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر مذاہب کے لوگوں کو بھی متاثر کیا۔ آپ کے شاگردوں میں حضرت نظام الدین اولیاءؒ جیسے عظیم صوفی شامل ہیں۔
اگر آپ بابا فریدؒ کے کسی خاص پہلو کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں تو بتائیں!
It's real
ReplyDelete